پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو یکم جولائی سے زمبابوے میں ہونے والی سہہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنی ہے جس میں زمبابوے کے علاوہ آسٹریلیا بھی شامل ہے۔
تین ملکی کرکٹ سیریز میں درحقیقت پاکستان کا اصل مقابلہ آسٹریلیا سے ہے۔ یہ دونوں اس وقت آئی سی سی کی عالمی رینکنگ کی دو سرفہرست ٹیمیں ہیں۔
پاکستان 131 پوائنٹس کے ساتھ عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر ہے لیکن آسٹریلیا اس سے زیادہ فاصلے پر نہیں ہے اور صرف پانچ پوائنٹس اسے پاکستان سے دور رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
میچ فکسنگ کے بارے میں بیان کے بعد عمر اکمل کی پیشی
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت
ایک روزہ کرکٹ کا نیا ریکارڈ، انگلینڈ نے 481 رنز سکور کیے
پاکستان آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ٹی 20 سیریز کھیلے گا
وارنر، سمتھ پر ایک ایک سال اور بینکروفٹ پر نو ماہ کی پابندی
اگر آسٹریلیا نے اس سہ فریقی سیریز میں پاکستان کے خلاف دونوں لیگ میچ جیت لے تو وہ عالمی رینکنگ میں پاکستان کو پہلی پوزیشن سے محروم کر سکتا ہے۔
اس لحاظ سے پاکستان کے لیے یہ سیریز ایک بڑا چیلنج ہے خصوصاً آسٹریلیا کے خلاف میچ کی اہمیت سے کپتان سرفراز احمد بخوبی آگاہ ہیں۔
سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی میں کوئی بھی ٹیم کمزور نہیں ہے اور آسٹریلیا نئے کھلاڑیوں کے باوجود ٹی ٹوئنٹی کی ایک مضبوط ٹیم ہے جسے یہ فارمیٹ کھیلنا آتا ہے اس لحاظ سے یہ ایک سخت سیریز ہو گی۔
سرفراز احمد عالمی رینکنگ کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی نمبر ایک ہونے کا آپ پر یقیناً دباؤ ہوتا ہے لیکن وہ پہلے بھی یہ نہیں سوچتے تھے کہ عالمی نمبر ایک بننا ہے کیونکہ اصل اہمیت کارکردگی کی ہے اور ان کی ٹیم اس فارمیٹ میں جس طرح کھیلتی آ رہی ہے وہ کوشش کریں گے کہ اس تسلسل کو برقرار رکھیں۔
سرفراز احمد دو سال کے مختصر عرصے میں خود کو ٹی ٹوئنٹی کا کامیاب کپتان ثابت کر چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم ابھی تک کوئی ٹی ٹوئنٹی سیریز نہیں ہاری ہے۔
وہ سنہ 2016 کے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد کپتان بنے تھے۔ انگلینڈ کے خلاف واحد ٹی ٹوئنٹی جیتنے کے بعد وہ اپنی کپتانی میں پاکستان کو سات ٹی ٹوئنٹی سیریز جتوا چکے ہیں جن میں تین سیریز ویسٹ انڈیز، سری لنکا، نیوزی لینڈ، سکاٹ لینڈ اور ورلڈ الیون کے خلاف ایک ایک سیریز شامل ہے۔
سرفراز احمد نے ابھی تک 22 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی ہے جن میں سے 19 جیتے اور صرف تین میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انھیں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی جیتنے والا کپتان بننے کے لیے صرف ایک جیت درکار ہے۔

سرفراز کے علاوہ شاہد آفریدی نے بھی 19 میچ جیتے ہیں تاہم انھوں نے 43 میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی تھی