کراچی: پاکستان سپرلیگ میں شامل چھٹی فرنچائز ملتان سلطانز نے سیزن تھری کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن پشاورزلمی کو ہراکر ہلچل مچادی۔ دو تین میچز اور میں کامیابی سمیٹی تو ٹائٹل کیلئے فیورٹ قراردیئے جانے لگی۔ پھر اچانک ٹیم کی پرمنس ڈاؤن ہوئی۔
ملتان سلطانز کے صدر اشعر شون کے مطابق بیک ٹوبیک میچز دیئے گئے، کچھ کھلاڑی تھک گئے اور کچھ انجری کا شکار ہوئے جس کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی کا گراف گرگیا۔
اشعرشون نے کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شیڈول کے معاملے پر پی سی بی سے بات ہوئی ہے۔ اس بار ڈرافٹز میں دوسری باری آئی گی، جس کا بھرپورفائدہ اٹھائیں گے اور پی ایس ایل فور کے لیے مضبوط ٹیم تیار کی جائے گی۔ اسکواڈ سے کسے ڈراپ کریں گے اس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ لیکن وہ ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو دیکھنا چاہتیے ہیں۔

اشعرشون کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ برس چھ آٹھ میچز پاکستان میں کرانا کا اعلان تو کیا گیا ہے لیکن ان کی نظر میں پورا ایونٹ پاکستان میں ہونا چاہیئے۔
متحدہ عرب امارات میں خرچہ زیادہ اور انکم کم ہے، یہاں میچز ہونے سے لیگ بھی بھرپور پروان چڑھے گی اور پی سی بی اور فرنچائزز کو بھی فائدہ ہوگا۔
اشعرشون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملتان میں بھی کرکٹ کا ٹیلنٹ بہت ہے۔ پلئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام کیلئے پلان ترتیب دیا جارہا ہے، جلد اس پروگرام کا اعلان کریں گے اور ملتان جیسے شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں چھپے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ملتان سلطانز اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔
ملتان سلطانز کے صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ میڈیا پر کئی غلط خبریں چلتی رہتی ہیں، ملتان سلطانز نے سب سے بھاری معاوضے میں ٹیم خریدی اور بروقت پی سی بی کو واجبات ادا کیے۔